گوتم گمبھیر کی کوچنگ میں بھارت دوسری بار اپنی سرزمین پر وائٹ واش ہوگیا، اس شکست کے بعد سابق کرکٹرز نے ہیڈ کوچ پر کڑی تنقید کی ہے۔
بھارت جو کبھی اپنے گھر کا شیر کہلاتا تھا اب اس کی حالت اپنی ہی ہوم سیریز میں بھیگی بلی سے بھی بدتر ہوچکی ہے، کوہلی کی کپتانی میں ہوم ٹیسٹ میچز میں صرف دو شکست کا مزہ چکھنے والی بھارتی ٹیم اب اپنی سرزمین پر ٹیسٹ میچز جیتنے کو ترس گئی ہے۔
نیوزی لینڈ کے بعد اب جنوبی افریقہ نے بھی بھارتی سورماؤں کو ان کی سرزمین پر بدترین طریقے سے شکست دیتے ہوئے ‘وائٹ واش’ کردیا ہے۔
ایسے میں سابق بھارتی کرکٹر کا سیخ پا ہونا اور اپنے آپے سے باہر ہونا جائز بھی نظر آتا ہے، انیل کمبلے بے بھارتی ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ایک مختلف مائنڈ سیٹ چاہیے ہوتا ہے، آپ ٹیم میں بہت زیادہ آل راؤنڈرز بھرنے کی بیوقوفی نہیں کرسکتے۔
انھوں نے کہا کہ بیٹنگ آرڈر میں بہت زیادہ تبدیلیاں کی گئیں، ہر دوسرے میچ میں ایک نیا پلیئر سامنے آتا دکھائی دیا جبکہ کچھ پلیئرز کو ڈراپ کردیا گیا۔
سابق بھارتی بولر وینکٹش پرساد بھی گوتم گمبھیر کی کوچنگ کے انداز پر پھٹ پڑے اور اسے ایک دماغی مرض قرار دیدیا۔
انھوں نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ناقص حکمت عملی، ناقص مہارت، کمزور باڈی لینگویج اور ہوم سیریز میں دوسری بار وائٹ واش کی ہزیمت کی مثال نہیں ملتی۔
ہم ٹرانزیشن کے پیچھے نہیں چھپ سکتے، سدرشن، جورل اور ریڈی، زیادہ تر لڑکے 7-8 سال سے کھیل رہے ہیں جبکہ کچھ بہت تجربہ کار کھلاڑی بھی بھارتی ٹیم میں موجود تھے۔