پاکستان کے اسٹار بلے باز بابر اعظم اہم سنگ میل کے قریب پہنچ چکے ہیں، کیونکہ وہ سری لنکا کے خلاف تین ون ڈے میچوں کی سیریز کے لیے منگل کو راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں تیار ہیں۔
بابر اعظم نے سری لنکا کے خلاف 12 ون ڈے میچوں میں تین سنچریاں بنا کر 535 رنز اسکور کیے ہیں۔ اگر 31 سالہ بلے باز اس سیریز میں ایک اور سنچری حاصل کر لیتے ہیں، تو وہ پاکستان کے سابق عظیم بلے باز محمد حفیظ اور انضمام الحق کے ساتھ سری لنکا کے خلاف چار سنچریاں بنانے والے دوسرے بہترین بلے باز کے طور پر تاریخ میں شامل ہو جائیں گے۔
سری لنکا کے خلاف سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا ریکارڈ لیجنڈ اوپنر سعید انور کے پاس ہے، جنہوں نے 52 میچوں میں 7 سنچریاں اسکور کی تھیں۔
دائیں ہاتھ کے بلے باز نے سری لنکا کے خلاف 50 اوور کے فارمیٹ میں اپنی غالب قوت کا مظاہرہ کیا ہے، انہوں نے صرف 11 اننگز میں 53.50 کی شاندار اوسط کے ساتھ 535 رنز بنائے ہیں۔ اس فہرست میں وہ پاکستان کے 1992ء کے ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان عمران خان کے بعد ہیں، جنہوں نے سری لنکا کے خلاف 636 رنز اسکور کیے تھے۔
اگر بابر اس سیریز میں صرف 102 رنز بنا لیتے ہیں تو وہ عمران خان کو پیچھے چھوڑ کر اس فہرست میں آگے نکل جائیں گے۔
بابر اعظم نے ہوم سرزمین پر بھی شاندار کارکردگی دکھائی ہے، تمام فارمیٹس میں انہوں نے 51.57 کی اوسط سے 4,848 رنز اسکور کیے ہیں۔ مزید 152 رنز کے ساتھ وہ جاوید میانداد، انضمام الحق اور محمد یوسف کے ساتھ مل کر گھر پر 5,000 بین الاقوامی رنز مکمل کرنے والے چوتھے پاکستانی بلے باز بن جائیں گے۔
مزید برآں، بابر کو سعید انور کا پاکستانی بلے باز کی طرف سے سب سے زیادہ ون ڈے سنچریوں کا ریکارڈ برابر کرنے کے لیے صرف ایک اور سنچری درکار ہے۔ سعید انور 20 سنچریوں کے ساتھ سرفہرست ہیں، جبکہ بابر کے پاس 19 سنچریاں ہیں۔
اگر بابر اپنی اگلی 41 اننگز میں 20 سنچریاں مکمل کر لیتے ہیں، تو وہ اے بی ڈی ویلیئرز کو پیچھے چھوڑ کر ون ڈے کی تاریخ کے تیسرے تیز ترین کھلاڑی بن جائیں گے، اور صرف جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ (108 اننگز) اور بھارت کے ویرات کوہلی (133 اننگز) ان سے آگے ہوں گے۔
ون ڈے میں تیز ترین 20 سنچریاں بنانے والے کھلاڑی:
ہاشم آملہ – 108 اننگز
ویرات کوہلی – 133 اننگز
اے بی ڈی ویلیئرز – 175 اننگز
روہت شرما – 183 اننگز